ڈپریشن: ایک عام مگر نظر انداز شدہ ذہنی بیماری

ڈپریشن ایک عام مگر سنجیدہ ذہنی بیماری ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔ اگرچہ روایتی علاج جیسے کہ تھیراپی (counseling) اور ادویات اکثر مؤثر ثابت ہوتے ہیں، لیکن بہت سے لوگ قدرتی متبادل تلاش کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں، جڑی بوٹیوں اور غذائی سپلیمنٹس کا استعمال ایک قدرتی طریقہ علاج کے طور پر تیزی سے مقبول ہوا ہے۔ ایسے قدرتی اجزاء پر کئی سائنسی تحقیقات بھی کی گئی ہیں جو ذہنی تناؤ اور افسردگی کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
اس بلاگ میں ہم کچھ مشہور اور تحقیق شدہ جڑی بوٹیوں اور سپلیمنٹس پر روشنی ڈالیں گے جو ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
ڈپریشن کی علامات: کب مدد لینا ضروری ہے؟
تحقیقات کے مطابق، ہر 6 میں سے 1 بالغ فرد اپنی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر ڈپریشن کا شکار ہوتا ہے۔ اس کے باوجود، یہ بیماری معاشرتی سطح پر اب بھی بدنامی اور لاعلمی کا شکار ہے۔ ڈپریشن کسی بھی عمر، صنف یا پس منظر کے فرد کو متاثر کر سکتا ہے، اور یہ روزمرہ زندگی، رشتوں، اور کارکردگی پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ ڈپریشن کیا ہوتا ہے، اور اس کی پہچان کیسے کی جائے؟
یہ جاننا نہایت ضروری ہے کہ بروقت پہچان اور علاج سے اس بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ڈپریشن کی عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
- مسلسل اداسی یا خالی پن کا احساس
- معمولی باتوں پر مایوسی یا چڑچڑاہٹ
- دلچسپی یا خوشی میں کمی، حتیٰ کہ پسندیدہ کاموں میں بھی
- نیند کے مسائل، جیسے بہت زیادہ سونا یا نیند نہ آنا
- تھکن، کمزوری یا توانائی کی کمی
- خود اعتمادی میں کمی یا احساسِ جرم
- بھوک یا وزن میں نمایاں کمی یا زیادتی
- سوچنے، توجہ دینے یا فیصلے لینے میں مشکل
- موت یا خودکشی کے خیالات
اگر آپ یا آپ کے کسی عزیز میں ان میں سے کئی علامات ایک ساتھ اور مسلسل دو ہفتوں سے زیادہ پائی جا رہی ہوں، تو کسی ماہر نفسیات یا معالج سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


Comment (0)
Post a comment