الرجی اور الرجک رائنائٹس: علامات، اسباب، علاج اور بچاؤ

تعارف
الرجی ایک عام طبی مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے۔ یہ مختلف اقسام میں ظاہر ہو سکتی ہے، جیسے کہ جلد پر خارش، کھانے سے حساسیت، یا سانس کی الرجی۔ ان ہی اقسام میں سے ایک عام قسم الرجک رائنائٹس ہے، جسے عام زبان میں ہی فیور بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بلاگ اسی بیماری پر روشنی ڈالے گا، اس کے اسباب، علامات، تشخیص، علاج، اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں تفصیل سے بات کرے گا تاکہ آپ بہتر طور پر اسے سمجھ سکیں اور سنبھال سکیں۔
الرجک رائنائٹس کیا ہے؟
الرجک رائنائٹس دراصل ناک کی جھلیوں میں سوجن ہے جو اس وقت پیدا ہوتی ہے جب مدافعتی نظام غیر مضر ذرات (جنہیں الرجن کہا جاتا ہے) کو نقصان دہ سمجھ کر ان پر ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ ان الرجنز میں شامل ہو سکتے ہیں:
- پولن (پھولوں یا درختوں کا ذرہ)
- گرد و غبار (ڈسٹ مائٹس)
- جانوروں کے بال یا خارش پیدا کرنے والے ذرات
- پھپھوندی یا نمی کے ذرات
جب ایک حساس شخص ان چیزوں کے ساتھ رابطے میں آتا ہے تو اس کے جسم میں ہسٹامین نامی کیمیکل خارج ہوتا ہے، جو ناک بہنے، چھینکنے، ناک بند ہونے اور خارش جیسی علامات پیدا کرتا ہے۔
الرجک رائنائٹس کی وجوہات
اس بیماری کی بنیادی وجوہات مختلف افراد میں مختلف ہو سکتی ہیں، تاہم درج ذیل عوامل عام طور پر اس میں کردار ادا کرتے ہیں:
- وراثتی عوامل: اگر والدین میں سے کسی کو الرجی ہو تو بچوں میں اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
- ماحولیاتی آلودگی: شہری علاقوں میں آلودگی الرجک رائنائٹس کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
- موسمی اثرات: خاص طور پر بہار اور خزاں کے موسم میں پولن کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
- دھول اور پالتو جانور: گھر میں موجود دھول یا پالتو جانوروں کے بال بھی الرجی کا باعث بن سکتے ہیں۔
الرجک رائنائٹس کی علامات
یہ بیماری مختلف علامات کے ساتھ ظاہر ہو سکتی ہے، جن میں شامل ہیں:
- بار بار چھینک آنا
- ناک بہنا یا بند ہونا
- ناک یا آنکھوں میں خارش
- آنکھوں کا پانی آنا یا سوج جانا
- گلے میں خراش یا کھچاؤ
- تھکن یا نیند کی کمی
- توجہ میں کمی یا چڑچڑا پن
یہ علامات روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں، خاص طور پر اگر علاج نہ کیا جائے۔
تشخیص اور علاج
الرجک رائنائٹس کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر آپ کا معائنہ کرے گا اور ممکن ہے کچھ الرجی ٹیسٹ بھی کروائے، جیسے:
- اسکن پرک ٹیسٹ (جلد پر الرجی جانچنے والا ٹیسٹ)
- خون کے ٹیسٹ (IgE لیولز چیک کرنے کے لیے)
تشخیص کے بعد علاج کا مقصد علامات کو کم کرنا اور الرجنز سے بچاؤ ہوتا ہے۔ علاج میں شامل ہو سکتے ہیں:
- اینٹی ہسٹامینز (چھینک، خارش اور بہتی ناک کو کم کرتے ہیں)
- ناک کے اسپرے (سوزش کو کم کرتے ہیں)
- الرجی ویکسین یا امیونوتھراپی (مدافعتی نظام کو الرجی کے خلاف مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے)
بچاؤ اور احتیاطی تدابیر
الرجک رائنائٹس کو مکمل طور پر ختم کرنا ممکن نہیں، لیکن احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے:
- الرجنز سے بچنے کی کوشش کریں، جیسے کہ پولن یا دھول
- گھر کی صفائی باقاعدگی سے کریں اور قالین یا پردے صاف رکھیں
- ہوا صاف کرنے والے (ایئر پیوریفائر) کا استعمال کریں
- باہر نکلتے وقت ماسک پہنیں، خاص طور پر پولن کے دنوں میں
- صحت مند طرز زندگی اپنائیں، جیسے متوازن غذا، مناسب نیند اور پانی کا مناسب استعمال


Comment (0)
Post a comment