Hakeems

Hakeems.pk logo

کیا آپ جنسی منافقت کی زندگی گزار رہے ہیں؟ Are you living a life of sexual hypocrisy? Dr. Khalid Sohail

کیا آپ جنسی منافقت کی زندگی گزار رہے ہیں؟

 

کیا آپ نے سنا ہے کہ سچ ہمیں آزاد کر دیتا ہے؟ میں نے یہ دانائی کی بات سن تو رکھی تھی لیکن مجھے اس سچ کی معنویت اس وقت تک سمجھ نہیں آئی جب تک میں نے ان مردوں اور عورتوں کا اپنے کلینک میں علاج نہیں کیا جو جنسی منافقت کی زندگی گزار رہے تھے؟ آئیں میں آپ کو ایک جوڑے کی کہانی سنائوں۔

میری ایک بزرگ مریضہ نے مجھ سے کہا کہ اس کی بیٹی ذہنی طور پر بہت پریشان ہے لیکن اسے کچھ نہیں بتاتی۔ آخر اس نے اپنی بیٹی کو راضی کر لیا کہ وہ مجھ سے اپنے دل کی بات کرے گی تا کہ میں اس کی مدد کر سکوں۔

جب میں اس کی بیٹی RACHEL سے ملا تو اس نے مجھے اپنی کہانی سنائی۔ اس نے مجھے بتایا کہ بیس سال پیشتر اس نے ٹورانٹو یونیورسٹی میں اپنے وینی زویلا کے سپینش کلاس فیلو سے محبت کی شادی کی تھی اور شادی کے بعد وہ اس کے ساتھ وینی زویلا رہنے چلی گئی تھی۔ وہیں ان کے دو بچے بھی ہوئے۔ جب بچے ہائی سکول تک پہنچے تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ واپس کینیڈا آ جائیں گے کیونکہ کینیڈا کی تعلیم بہتر ہے۔ ریچل اپنے بچوں کو لے کر پہلے آگئی اور اس کا شوہر JULIO ابھی وینی زویلا میں ہی تھا اور اگلے ہفتے واپس آ رہا تھا۔

’ آپ کا نفسیاتی مسئلہ کیا ہے؟ آپ کتنی پریشان کیوں ہیں؟‘ میں نے پوچھا۔

کہنے لگی’ میرے کینیڈا آنے کے دو ہفتوں کے بعد مجھے ایک اجنبی کا وینی زویلا سے فون آیا۔ اس شخص نے مجھے بتایا کہ میں تمہارے شوہر سے کئی برسوں سے محبت کرتا ہوں۔ تم اسے طلاق دے دو تا کہ میں اس سے شادی کر لوں۔‘

’تمہارے شوہر نے تمہیں کیا بتایا ہے؟‘

’کچھ نہیں‘

’ کیا تمہارے شوہر کو پتہ ہے کہ اس کے عاشق نے تمہیں فون کیا ہے؟‘

’نہیں اسے نہیں پتہ۔ اس کے عاشق نے مجھے رازدارانہ طور پر یہ بات بتائی ہے‘

’میں آپ کی کیسے مدد کر سکتا ہوں؟‘

’ مجھے کچھ پتہ نہیں۔ میرے لیے یہ سب نیا ہے۔ اگر ہولیو کی کسی عورت سے محبت ہوتی تو میں پریشان تو ہوتی لیکن مجھے وہ بات سمجھ میں آتی۔ یہ بات تو میری سمجھ سے بالاتر ہے‘

’ جب ہولیو آئے تو میرے پاس بھیجنا میں اس سے بات کروں گا‘

چنانچہ دو ہفتوں کے بعد میری ہولیو سے ملاقات ہوئی۔ میں نے اسے صاف صاف بتایا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ اس کا وینی زویلا میں ایک محبوب ہے۔

ہولیو نے کہا آپ ایک ماہرِ نفسیات ہیں آپ سے کیا چھپانا۔ یہ سچ ہے۔ میرا محبوب مجھے ٹوٹ کر چاہتا ہے۔

’تو کیا تم اپنی بیوی کو چھوڑنا چاہتے ہو اور اہنے محبوب کے ساتھ رہبنا چاہتے ہو؟

’ نہیں میں ایک بائیسیکشول ہوں۔ میں اپنی بیوی سے بھی محبت کرتا ہوں اور اپنے مرد محبوب سے بھی‘

’تمہیں اپنی بیوی کو اپنا سچ بتانا ہوگا۔ وہ بہت پریشان ہے۔ ہمیں مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا اور اس حل تلاش کرنے میں میں تم دونوں کی مدد کرنے کو تیار ہوں‘

’ٹھیک ہے‘

چنانچہ میں میاں اور بیوی دونوں سے ملا۔ دونوں نے اپنے اپنے سچ کا اظہار کیا۔ ریچل نے ہولیو سے درخواست کی کہ وہ اپنے محبوب کو چھوڑ دے اور ہولیو نے ریچل سے کہا کہ اسے یہ سچ ماننا ہوگا کہ اس کا شوہر ایک بائیسیکشول ہے۔ اسے مرد بھی اتنے ہی پسند ہیں جتنی کہ عورتیں‘۔

ہولیو نے کہا کہ وہ اپنے سچ کو ساری عمر چھپائے ہوئے تھا۔ اس نے میرا شکریہ ادا کیا کہ ریچل کو اپنا سچ بتانے سے اس کے ذہن سے بھاری بوجھ اتر گیا تھا۔ اس کے سچ نے اسے آزاد کر دیا تھا۔ میں نے اس سے کہا کہ ہر سچ کی ایک قیمت ہوتی ہے۔ کیا وہ اپنے سچ کی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہے؟ اس نے کہا ’ہاں‘۔

مجھے اپنے کلینک میں کئی گے مرد ملے ہیں جنہوں نے عورتوں سے شادی کر رکھی تھی اور کئی لیسبین عورتیں ملی ہیں جنہوں نے مردوں سے شادی کر رکھی تھی لیکن ان کے شریکِ حیات کو ان کے سچ کی بالکل خبر نہیں تھی۔۔ میری جب ان سے ملاقات ہوئی تو وہ ایک جنسی منافقت کی زندگی گزار رہے تھے۔ تھیریپی میں پہلے انہوں نے اپنے سچ کو خود قبول کیا پھر اپنے شریک حیات کو وہ سچ بتایا۔ سچ بتانے کے بعد وہ سب ہلکا ہلکا محسوس کرنے لگے۔ ایک مریض نے کہا ’سچ کہنے سے میری روح کا کانٹا نکل گیا ہے‘۔

میری ایسے والدین سے بھی ملاقات ہوئی جنہیں جب پتہ چلا کہ ان کا ایک بچہ گے ہے یا لیسبین ہے یا بائیسیکشول ہے یا ٹرانسیکشول ہے تو ان کے گھر میں قیامت ٹوٹ پڑی۔ ایک نے اپنی لیسبین بیٹی کو گھر سےیہ کہہ کر نکال دیا ’تم جہنم کی آگ میں جلو گی‘۔ بدقسمتی سے بہت سے ماں باپ اپنے بچوں کو اخلاقی کسوٹی پر پرکھتے ہیں۔ میں انہیں سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں کہ وہ روایتی ماں باپ ہیں جبکہ ان کے جوان بچے ایک ALTERNATIVE LIFESTYLE گزارنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ اپنے بچوں کی خوشی چاہتے ہیں تو انہیں اپنے بچوں کی فطرت کو قبول کرنا چاہیے اور ان سے محبت کرنی چاہیے تا کہ وہ زندگی میں کامیاب ہوں۔ بہت سے والدین کو یہ بات قبول کرنے میں دقت ہوتی ہے کہ دو عاقل و بالغ انسانوں کی محبت ایک ذاتی مسئلہ ہے۔

بعض روایتی لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ انسان زندگی میں صرف ایک ہی محبت کر سکتا ہے۔ بقول فرازؔ

ہم محبت میں بھی توحید کے قائل ہیں فرازؔ

یہ بات بہت سے لوگوں کے لیے درست بھی ہے۔ لیکن وہ لوگ جو ایک سے زیادہ محبتیں کر چکے ہیں وہ جانتے ہیں کہ

WHEN YOU LOVE MORE THAN ONE PERSON LOVE MULTIPLIES IT DOES NOT DIVIDE

بعض لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ محبت‘ جنس اور شادی ایک ہی پیکیج کا حصہ ہیں۔ یہ سب مثالی باتیں ہیں۔ حقیقت اس سے بہت مختلف ہے۔

لازمی نہیں جس انسان سے آپ محبت کریں اس سے جنسی تعلقات بھی قائم کریں یا اس سے شادی بھی کریں۔ ہم سب ایسے شادی شدہ جوڑوں کو بھی جانتے ہیں جو برسوں سے ایک دوسرے سے محبت نہیں کرتے۔ حقیقت یہ ہے کہ محبت ایک پراسرار جذبہ ہے۔ خلیل جبران فرماتے ہیں

DO NOT THINK YOU CAN GUIDE LOVE, IF LOVE FINDS YOU WORTHY, SHE WILL GUIDE YOU.

ہم سب صرف یہ کر سکتے ہیں کہ اپنے سچ کو قبول کریں اور دوسرے کے سچ کا احترام کریں اور یہ جانیں کہ ہر انسان کا سچ باقی لوگوں سے مختلف ہے کیونکہ دنیا میں اتنے ہی سچ ہیں جتنے انسان۔ اگر ایسا ہو جائے تو پھر لوگوں کو جنسی منفاقت کی زندگی گزارنے کی ضرورت پیش نہ آئے گی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *