Hakeems

Hakeems.pk logo
coronavirus treatment with herbs

Coronovirus treatment with herbs. کرونا وائرس کا علاج جڑی بوٹیوں سے کریں

کرونا وائرس کا نباتانی علاج
Coronovirus treatment with herbs

دُنیا بھر میں کرونا وائرس

(COVD-19)پھیل چکا ہے اور اس سے عوام میں خوف جا گزیں ہے لیکن بعض قدرتی غذائیں اور دوائیں ایسی ہے جو جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بنا کر آ پ کو کرونا وائرس (COVD-19)سے بچاتی ہے اور قوی امید ہے کہ اس سے جسم میں کرونا سے لڑنے کیخلاف بھی قوت مدافعت پیدا ہو سکتی ہے۔ جسمانی امیون سسٹم ہمہ وقت کئی امراض اور بیماریوں سے مسلسل لڑ رہا ہوتا ہے۔اسی مناسبت سے عام دستیاب قدرتی غذائیں خاص طور پر پھل اور سبزیاں جسمانی دفاعی نظام کو طاقتور بنا کر آ پ کو تندرست رکھنے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔قدرتی پھل ہمارے تمام امیون سسٹم کو طاقت دیتے ہیں۔پھلوں میں موجود وٹامن سی خون کے سفید خلیات کی پیداوار بڑھاتا ہے اور ہر طرح کے انفیکشن سے لڑتاہے۔کورونا وائرس کے حملے سے وہ لوگ محفوظ ہوتے ہیں جن کا مدافعتی نظام مضبوط ہے۔اس وقت چینی ماہرین کو کرونا کے علا ج کے لیے جہاں جدید ادویہ استعمال کر رہے ہیں۔وہی قدیم روایتی علاج سے بھی استفادہ کیا جا رہا ہے۔چین کے 26صوبوں میں سرکاری طور پر یہ لازم قرار دے دیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے جدید ادویات کے ساتھ ساتھ روایتی اور قدیم ادویہ بھی استعمال کی جائیں۔حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابقTrading Chinese Medicin National Administration نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی نباتاتی نسخہ Tang Qing Fei Pai کورونا وائرس کے علاج میں 90فیصد فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔اس کے علاوہ چین کی روایتی ادویہ میں شامل کیا جانے والا ایک جزوChymotrypsin-Linkکہلاتا ہے۔کرونا وائرس کی افزائش محدود کر دیتا ہے۔اس مضمون میں جو نباتاتی نسخہ جات درج کئے جا رہے ہیں وہ عام حالات میں بھی کئی امراض سے محفوظ رکھتے ہیں جن میں خاص طور پر ہر طرح کا فلو، نزلہ و زکام وغیرہ شامل ہیں۔یہ تمام قدرتی دوائیں آ پ کے جسم کو کرونا وائرس سمیت کسی بھی وائرس کے خلاف طاقتور بناتی ہیں۔
قدرتی غذاؤں اور نیچرل ہربز پر مشتمل نباتانی نسخہ جات
Natural Foods Nuskhay for coronavirus
کورونا وائرس سے بچاؤ علاج کے لیے قدرتی غذاؤں اور جڑی بوٹیوں پر مشتمل،مجربات حکیم خالد کے چند نباتانی نسخہ جات عام فائدہ کے لیے مضمون میں درج ہیں۔انکی شفایابی کی سائنسی توضیحات دینے سے قاصر ہوں، ظاہر ہے یہ فرد واحد کام نہیں اداروں کا کام ہے جو حکومت (بلکہ حکومتوں) کی سرپرستی کے بغیر کیسے ممکن العمل ہو سکتا ہے، تاہم ہم سالہاسال سے اپنی “پریکٹس”میں کئے گئے کلینیکل ٹرائلز میں انہیں وائرل ڈیزیز کرونا وائرس میں مبتلا لا تعداد مریضوں میں انتہائی شفا بخش پایا ہے۔
ادرک اور میتھرے کی ہربل قہوہ
Qewah Tea for Coronavirus
فلو کورونا کسی بھی وائرس سے ہو ادرک اور میتھی کے بیج یعنی میتھرے کی ہربل ٹی انتہائی فائدہ مند ہے کئی غیر ملکی ریسرچر اور احباب بھی اس کی افادیت کے قائل ہیں۔اس کے تیار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ میتھرے ایک کھانے کا چمچ ایک گلاس پانی میں جوش دیں جب پانی ایک تہائی رہ جائے اتار کر چھان لیں اب اس میں تازہ ادرک کا رس ایک چمچ چائے والا اور شہد ایک چمچ شامل کر لیں اور نوش کریں صبح و شام۔
ادرک اور میتھرے کی ہربل قہوہ کے فوائد
یہ ہربل ٹی پینے سے خوب پسینہ آتا ہے،بخار ٹوٹ جاتا ہے دردیں ختم ہو جاتی ہے،سانس کی تنگی دور ہوکر جکڑی ہوئی چھاتی کھل جاتی ہے،فلو نمونیہ میں افاقہ ہو جاتاہے اور کورونا کی تمام علامات میں تخفیف ہو جاتی ہے۔سانس کی تنگی زیادہ ہو تو سینے پر امرت دھارا کے تین قطرے ملیں،مرض کی شدت میں اسی ہربل ٹی میں روغن کلونجی دس قطرے شامل کریں۔
کالی مرچ اور دار چینی کی ہربل قہوہ
کالی مرچ پاؤڈرایک چٹکی،دارچینی پاؤڈر تین چٹکی اور شہد ایک بڑا چمچ ملا کر ہربل قہوہ بنائیں۔یہ قہوہ بھی نزلہ و زکام،گلے کی خراش،ملیریا،نمونیا اور ہر قسم کے فلو نیز وائرل امراض کرونا وغیرہ میں بہت مفید ہے، کرونا وائرس ایک وائرل مرض ہے اور طب یونانی کے مطابق اس میں وہ دوائیں استعمال کی جاتی ہے، جس سے جسم میں قوت مدافعت کو بڑھایا جا سکے اور کسی بھی قسم کے جراثیم یا وائرس کو پنپنے نہ دے۔آئندہ آنے والی جدید سائنس اسے “ہوسٹ ڈائر یکٹڈ تھراپی”کا نام د ے رہی ہے۔طب یونانی اسی اصول کے مطابق ہر وائرل ڈیزیز کا علاج موجود ہے۔
کلونجی اور کورونا وائرس
ہربل اسلامی سسٹم آف میڈیسن (طب یونانی)میں صدیوں سے استعمال ہونے والی دوا کلونجی پر دنیا میں ہزاروں مطالعے اور لاکھوں کلنیکل ٹرائل جاری ہیں۔کلونجی کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ اس میں موت کے سوا ہر بیماری کی شفا ہے یہ بات جدید تحقیقات نے ثابت کر دی ہے۔اب تک کی کئی گئی تحقیق کے مطابق کلونجی اینٹی وائرل،اینٹی بیکٹریل،ڈائیریٹک،اینل جیسک،بونکوڈائی لیٹر ثابت ہوئی ہے اور کینسر،لیوکیمیا،ایچ آئی وی ایڈز،ذیابیطس،بلڈ ہائپر کولسٹرول ایمیا،میٹا بولک ڈیزیز اور جدید وائرل ڈیزیزخاص طور پر وائرس کے علاج میں انتہائی موثر پائی گئی ہے۔

کورونا وائرسCOVD-19کے علاج و حفظ ماتقدم کے حوالے سے کلونجی کے استعمال کا طریقہ
کورونا وائرس COVD-19کے علاج و حفظ ماتقدم کے حوالہ سے کلونجی،دارچینی،ہر ایک دو گرام ایک کپ پانی میں جوش دیگر ہربل چائے بنائیں اور ایک چمچ شہد ملا کر صبح،دوپہر،شام استعمال کریں (صر ف کلونجی کی ہربل چائے بھی یہی فوائد رکھتی ہے)۔ غذا میں ایک سیب روزانہ نہار منہ کھائیں جبکہ مٹر کا سوپ ہلدی اور مالی مرچ ڈالی استعمال کریں یہ کرونا وائرس میں مبتلا افراد کے ساتھ ساتھ حفظ ماتقدم کے طور پر بھی فائدہ مند ہے۔یہ علاج دنیا کے بیشتر مسلم ممالک میں کیا جا رہا ہے اور اس کے انتہائی حوصلہ بخش نتائج مل رہے ہیں۔فلو ریڈا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق کلونجی کینسر اور لیو کیمیا میں بھی مفید ہے نیز اینٹی کینسر کیمیو تھراپی کے مضر اثرات و مضمرات کے ازالہ میں بھی فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔علاوہ ازیں کلونجی کے استعمال سے مریضوں کی قوت مدافعت میں زبردست اضافہ دیکھا گیا ہے۔کلونجی کے مرکب کے استعمال سے امیون سسٹم کی کارکردگی میں انتہائی بہتری پیدا ہو جاتی ہے اسی وجہ سے یہ کورونا وائرس میں مفید ثابت ہو رہی ہے۔اس حوالے سے کلونجی پر تازہ ترین تحقیق فیکلٹی آف ٹیکنالوجی،یونیورسٹی آف سائدہ الجیریا میں کی گئی ہے۔
عربی میگزین الاثنو الدوائی کے مطابق کلونجی کے تیل سے انسانی دفاعی نظام میں بہتری اور سرطانی زہریلے اثرات میں کمی لاجاسکتی ہے۔النباتات الطبی نامی عربی جریدے کے مطابق کلونجی کے تیل کی تا ثیر سے متعلق اور خون کے سفید گلوب پر ثیمو کینون (وائٹ بلڈ سیلز)کے مجموعہ کے اثرات پر کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔جرنل آف مائیکرو بیالوجی رپورٹس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کلونجی کورونا وائرس COVD-19میں مفید ثابت ہوئی ہے۔
کورونا سے حفاظت و علاج کے لئے کلونجی کا آسان استعمال
کلونجی آئل کم و بیش دنیا کے ہر ملک میں دستیاب ہے۔اس کے دس قطرے گرم پانی میں ملا کر یا ویسے یہ استعمال کریں۔مرض کی حالت میں دن میں تین بار صبح،دوپہر،شام اور حفظ ماتقدم کے لئے صرف ایک بار رات کے کھانے کے بعد استعمال کریں۔
نیم اور کورونا وائرس
نیم اینٹی بیکٹریل ہے،عالمی ادارہ صحت نے ایڈز اور سرطان کے علاج میں نیم کے اثرات کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔نیم سے حاصل کردہAcetone Water Neem Extractکے استعمال سے ایڈز کے مریضوں سے سی ڈی 4مدافعتی خلیات کی تعداد میں کسی بھی قسم کے مضر اثرات ظاہر ہوئے بغیر اضافہ ہو جا تا ہے۔جو مریض کی صحت یابی کی طرف پیش قدمی ہے۔
بر صغیر پاک و ہند میں ہزار سال سے نیم کے درخت کے مختلف حصوں مثلاً پتوں،ٹہنیوں،نولیوں اور چھال وغیرہ کو کئی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہاہے۔اب تو امریکا میں بھی نیم کی افادیت تسلیم کر لی گئی ہے۔امریکا کی نیشنل اکیڈمی آف سائنس نے Naeem: A Tree For Solving Global Problems,کے نام سے ایک رپورٹ شائع کی جس میں اس کی اہمیت و افادیت تفصیلاً بیان کی گئی ہے۔نیم میں کئی ایسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔جو جلدی خارش،ملیریا،ذیابیطس پھیوندیAnti Fungal،اینٹی وائرل،سوزش،پیچش اور بخار وغیرہ کے علاج میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ نیم جراثیم کش ہے۔نیم کے تیل میں 135کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔جن میں شامل Queercetinاور Beta-Sitosterolبیکٹیریا،اور فنگس کے علاج کے لیے مفید ہیں۔
طب یونانی اور ہربل سسٹم اٖ ٓ ف میڈیسن کی جدید تحقیقات کے حوالے سے ڈینگی بخار میں نیم کے پتوں کے انتہائی مفید نتائج ملے ہیں،نیم کے پتوں کے استعمال سے ڈینگی بخار اترنے کے ساتھ پلیٹ لٹس اور وائٹ بلد سیلز بھی نارمل ہو جاتے ہیں۔نیم انیٹی بیکریل،انیٹی فنگل اور اینٹی وائرل خصوصیات کا ہزاروں قدیم درخت ہیں۔نیم کا استعمال بیشتر امراض کو ابتدا میں ہی خلیات میں داخل ہونے سے روک دیتا ہے۔یہی نہیں،بلکہ پولیو،خسرے اور ڈینگی جیسے وبائی امراض کے خلاف بھی نیم کا استعمال موثر ہے۔ کرونا کا سبب بھی ایک وائرس ہے اور چونکہ نیم کئی وائرل بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوا ہے تو کورونا وائرس کے علاج میں بھی نیم کا استعمال یقینی طور پر فائدہ مند ہے۔
نیم کے استعمال کا طریقہ
نیم کے دس گرام تازہ پتے ایک کپ پانی میں گھوٹ کر یا بلینڈ کر کے کورونا میں مبتلا افرا د کے حفظ صحت کے طور پر استعمال کیے جا سکتے ہیں۔اس کے علاوہ بر گ نیم باریک گرائند کر کے ڈبل زیرو سائز کے کیپسول بھر لیں اور صبح دوپہر،شام تازہ پانی سے ایک کیپسول استعمال کریں۔
ہمیر جک کورونا
ایسا کورونا ہیمر جک مریض جس کے منہ یا ناک سے خون بہہ رہا ہو تو اسے قوی حابس الدوم اوویات کے استعمال کی ضرور ت ہوتی ہے۔کورونا وائرس کے تین سے پانچ فیصد مریض ہیمر جک ہو سکتے ہیں جن کا علاج انہیں پاسپٹلائز کرنے سے ہی ہو سکتا ہے۔
انفلواینز ہربل ٹی
بہدانہ تین گرام‘عناب7عدد‘سپستاں‘گلوبرگ گازبان اور خاکسی ہر ایک 7گرام۔دو کپ پانی میں ملا کر ہربل ٹی بنائیں اور صبح وشام استعمال کریں۔
انفلواینز ہربل ٹی کے فوائد
یہ نسخہ مجرب المجرب ہے جو کئی عالمی بیماریوں میں مفید ثابت ہوا ہے۔مرض کی شدت اور بخار کی صورت میں افسنتین پاؤڈر کے ڈبل زیرہ سائز کے کیپسول کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔یہ نسخہ انتہائی فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں شامل دوائیں تعدیہ کو روکنے والی اور قوت مدافعت کو بڑھانے والی ہیں۔
غذا اور پرہیز
ہر قسم کے فلو و بخار اور کرونا کے مریض کو تمباکونوشی‘کھٹی اشیاء‘اچار وغیرہ اور تمام ٹھوس غذاؤں سے حتی الامکان پرہیز لازم ہے۔پھلوں کے جوسز‘سبزیوں کے سوپ اور دیگر سیال غذائیں و دوائیں اور جوشاندے وغیرہ زیادہ مفید ہیں۔اگر کسی کو کرونا مرض کی تشخیص ہو جائے تو اسے صاف ہوا دار کمرے میں رکھیں۔مریض کو بات چیت کرنے اور تھکنے سے بچائیں۔زیتوں،شہد،ہلدی،ادرک،لہسن،لیموں جیسی بے شمار قدرتی غذاؤں میں انسانی قوت مدافعت بڑھانے اور امراض سے لڑنے کی بدرجہ اتم قوت پائی جاتی ہے،اس وقت زیادہ تر علاج معالجہ میں بھی انہیں استعمال کیا جا رہا ہے لہذا انہیں اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنا لینا چاہیے۔ورزش سے ہمارا مدافعتی نظام خود کو منظم کرکے نئی قوت حاصل کرتا ہے اور کسی بھی مرض میں زیادہ موثر مزاحمت کرتا ہے۔جبکہ وضو،نماز،مراقبہ،استغراق یا ذہنی ارتکا ز سے بھی اعصابی تناؤ اور ذہنی دباؤ دور کر کے مدافعتی نظام کو صحت مند کیا جا سکتا ہے۔جس سے کورونا وائرس سمیت ہر قسم کی وائرل امراض سے بچاؤ کیا جا سکتا ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *